Tuesday 8 July 2014

Taskheere Hamzad




This is a ritual to capture hamzad of a dead person,who has died on sunday or tuesday.this method in
magical terms is known as 

Necromancy 


Necromancy / or nigromancy is a form of magic involving communication with the deceased – either by summoning theirspirit as an apparition or raising them bodily – for the purpose of divination, imparting the means to foretell future events or discover hidden knowledge, or to use the deceased as a weapon, as the term may sometimes be used in a more general sense to refer to black magic or witchcraft.
The word "necromancy" is adapted from Late Latin necromantia, itself borrowed from post-Classical Greek νεκρομαντεία (nekromanteía), a compound of Ancient Greek νεκρός (nekrós), "dead body", and μαντεία (manteía), "prophecy or divination"; this compound form was first used by Origen of Alexandria in the 3rd century CE. The Classical Greek term was ἡ νέκυια (nekyia), from the episode of the Odyssey in which Odysseus visits the realm of the dead, νεκυομαντεία in Hellenistic Greek, rendered as necyomantīa in Latin, and as necyomancy in 17th-century English.


تسحیرے ہمزادے صاحبے عمل کیا چاحتا ھے۔جلداپنا مقصد بیان کراور مجھے میرا توشہ پیش کر۔عامل اس س سوال کرے
اس عمل کے لےعامل کسی ایسے شحص کی تلاش میی رھےجو اتوار یا منگل کو مرے جب اسے غسل دیا جانے لگے تو جو روئی اسکفن دفن ھر چیذ میں شریک رھے۔اورمردے کو دفنانےکے بعد گھر آ کے ایک سییر بھر آٹاگوندے۔اس میں سے کوچھ آٹے کاایک چراغ بناےاودیسی گھی ڈال کے تیار کرے۔اور غسل کے بعد جو روئی مردے کے کانوں سےنیکالی تھی اسکی بتی بنا کےچراغ میں ڈالیں۔اورباقی ٹے کی دو روٹی بنا لے۔۔روٹیوں پر تھوڑاساگھی اور حلوا پکا کے رکھے۔اور ساتھ ھی اس چراغ کو قبر کے درمیان رکھ کر روشن کرے۔اور حود وھی بیٹھ کے زیل کے کلمات کاورشروکر دے۔
ثوغیاثوغیاثوغیا الوماالوماالوما۔
اس عمل کے کوچھ دیر کے بعد مردہ قبر پھاڑ کے بیلکل  کے کانوں مییں دی جاے۔غسل کے بعد وہ روئی قابو کر لی جاے۔اس عمل کے بعد چپکے سے مردے کے کان میں کھ دےکے آج رات بارہ بجے تمھا رے پاس آے گے۔اس کے بعد کسی سے بات چیت ناکرےاور وقت کا انتظار کرے۔اس کے درمیان مردے کے برھنا حالت میں عامل کے سامنے آجا گا۔ڈرنے کوئی ضرورت نھیں۔وہ عامل کوکوئی نوقصان نہی پھنچا سکتا۔وہ قبر سے نکلتے ھی اپنا توشا مانگے گا۔اس وقت عامل پر لازم ھے۔کہ مردہ کو روٹیاں دکھا کے اپنے پاس ھی رکھے۔اور کوچھ بات کیے بغیر اپنا عمل جاری رکھے۔اس پرمردہ پکار اٹھے گاکہ ا۔کے کیا تم ھمارے ھر طرح کے وفادار اور  حکم بجا لاتےھو۔عامل کے پوچھنے پر اگر مردہ انکار کرےتو عامل  پھرپوچھے۔یھاں تک کےمنتر دوبارا پڑھنا شورع کر دے۔اور مردہ تابع ھوجاے۔اس کے ساتھ ھی عامل اپنے ساتھ لائی دونوں رٹیااکی طرف پھینک دے۔اور اس سے اپنے تعابع ھونے کا عھد لے کر چھوڑ دے۔اورجس کام کے لیے بھی اسے بولاےگااس کا ھمزاد ھاضر ھو گ

0 comments:

Post a Comment